خدا جانے وہ کس قدر نفوس تھے جو حضرت ختم المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے لئے چشم براہ رہے اور انتظار کی گھڑیاں گنتے گنتے اور جمال مبارک دیکھنے کی حسرت دل میں لئے ہوئے دنیا سے گزر گئے ایسے مشتاقان جمال میں سے ایک یہودی کا ماجرا سپرد قلم کیا جاتا ہے۔
ظہور اسلام سے کچھ مدت پیشتر یہودان بنو قریظہ کی ایک شاخ بنو ہدل کے پاس شام کے ایک یہودی عالم آئے اور مدت تک اس قبیلے میں رہے۔ یہ عالم جو ابن ہیبان کی کنیت سے مشہور تھے۔ ایک مرتبہ قحط پڑا ہوا۔ لوگوں نے ان سے کہا اے ابن ہیبان! آپ ذرا ہمارے ساتھ چل کر نزول باراں کی دعا کر دیجئے۔ انہوں نے دعا کی‘ ہنوز دعا کر کے اپنی جگہ سے اٹھنے نہ پائے تھے کہ ابرنمودار ہوا اور مینہ برسنے لگا۔ اسی طرح جب کبھی بارش کی ضرورت ہوتی تو لوگ ان سے دعا کراتے اور بارش ہوتی۔
ایک مرتبہ وہ بیمار ہوئے اور ان کی بیماری نے شدت اختیار کی۔ انہوں نے اپنے تمام شناساﺅں کو بلا بھیجا۔ جب سب جمع ہو گئے تو پوچھا کہ آپ حضرات کو کچھ علم ہے کہ مجھے کس چیز نے شام کی سرسبز اور خوش سواد سرزمین سے یہاں پہنچایا تھا؟ حاضرین نے کہا ہمیں اس کا علم نہیں۔ فرمایا عنقریب اس سرزمین میں ایک نبی مبعوث ہونے والا ہے۔ میں اس توقع پر یثرب چلا آیا تھا کہ اس نبی کے جمال مبارک سے اپنی آنکھیں ٹھنڈی کرونگا ۔ اب میں اس حسرت کا داغ لئے ہوئے دنیا سے رخصت ہوتا ہوں۔ اس کے بعد اعیان بنو ہدل سے کہنے لگے اے گروہ یہود! تم پر لازم ہے کہ اس تتمہ دور زمان صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت میں پیش دستی کرنا اور خبردار اس سعادت جاوید سے محروم نہ رہنا۔ جب یہ وصیت کر چکے تو تھوڑی دیر میں داعی اجل کو لبیک کہہ دیا۔
آخر جب نیر اسلام نے سرزمین مدینہ پر ضیاءپاشی شروع کی اور چند سال کے بعد یہود کے قبیلہ بنو قریظہ کا محاصرہ ہوا تو ایک ضعیف یہودی نے جس کی لوح دل پر اس شامی عالم کی وصیت مرکسم تھی اپنی قوم سے کہا اسے بنو قریظہ! یہ محاصرہ کرنے والے وہی نبی برحق ہیں اور ان میں وہ تمام صفات موجود ہیں جو شامی عالم ابن ہیبان بتائی تھیں لیکن جب کسی نے شنوائی نہ کی تو بنو قریظہ کی یہ شاخ اپنے عاقبت نااندیش بھائی بندوں سے الگ ہو کر مشرف با سلام ہو گئی (سیرة ابن ہشام)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں